مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو کئی گھنٹے پوچھ تاچھ کے بعد پولس نے سنیچر کے روز گرفتار کر لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی گرفتاری اس لیے ہوئی کیونکہ لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ میں کچھ سوالوں کا جواب دینے میں انھوں نے ٹال مٹول والا رویہ اختیار کیا، اور کچھ غلط جواب بھی دیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جب آشیش سے پوچھا گیا کہ 3 اکتوبر کو ہوئے تشدد کے دوران وہ کہاں تھے، تو انھوں نے کہا کہ 5-4 کلو میٹر دور کشتی مقابلے میں تھے۔ لیکن کشتی مقابلے میں تعینات لوگوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ آشیش دوپہر 4-2 بجے کے درمیان وہاں نہیں تھے۔ آشیش کے موبائل ٹاور کی لوکیشن سے پتہ چلتا ہے کہ وہ جائے حادثہ کے قریب ہی کہیں تھے۔ جب اس بارے میں مزید پوچھا گیا تو آشیش نے بتایا کہ وہ لکھیم پور تشدد کے وقت اپنی چاول مل میں تھے جو جائے حادثہ کے قریب میں ہی ہے۔

آشیش کے ساتھیوں کے ذریعہ کسانوں کے خلاف ان کے ڈرائیور سمیت تین لوگوں کا قتل کرنے کے الزام میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ کسانوں کو روندنے والی گاڑی ڈرائیور ہری اوم چلا رہا تھا۔ حالانکہ حادثہ کی ویڈیو میں ڈرائیور سفید کپڑا پہنے ہوئے تھا اور ہری اوم کی لاش اسپتال لائی گئی تو وہ پیلے کپڑے میں تھا۔ یہ کچھ ایسی باتیں ہیں جو آشیش کی گرفتاری کا سبب بنی ہیں۔