افغانستان اس وقت پوری طرح سے شرپسندوں کے نشانے پر معلوم پڑ رہا ہے۔ شرپسند اور شدت پسند افراد نے ایک بار پھر نمازِ جمعہ کے دوران ایک مسجد میں دھماکہ کر دیا۔ اس دھماکے میں درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ دھماکہ قندھار واقع امام بارگاہ مسجد میں ہوا جس کے بعد وہاں افرا تفری کا عالم ہے۔ ’ترکی اردو‘ کے ٹوئٹر ہینڈل سے دی گئی جانکاری کے مطابق دھماکہ مسجد کے مرکزی ہال میں ہوا ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں مہلوکین کی تعداد 16 بتائی گئی ہے، جب کہ کچھ رپورٹس میں درجنوں ہلاکتوں کی اطلاع دی گئی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ زخمیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ بتائی جا رہی ہے جن میں سے کئی کی حالت سنگین ہے۔ انھیں قریبی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جس مسجد میں دھماکہ ہوا ہے وہ شیعہ فرقہ کی مسجد ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ ہفتہ (8 اکتوبر) قندوز شہر کی شیعہ مسجد میں بھی نمازِ جمعہ کے دوران بم دھماکہ ہوا تھا۔ اس میں 100 سے زائد لوگ ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ سوشل میڈیا پر اس دھماکہ کی کئی تصویریں وائرل ہوئی تھیں جن میں ہر طرف خون نظر آ رہا تھا۔ جگہ جگہ لاشیں بھی بکھری ہوئی دکھائی دی تھیں۔ آج ایک بار پھر شیعہ مسجد میں دھماکہ نے لوگوں کے اندر خوف و دہشت میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔