پیگاسس جاسوسی معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آ گیا ہے۔ عدالت نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ اس معاملے میں خاموش تماشائی بن کر نہیں رہا جا سکتا۔ یعنی سپریم کورٹ نے پیگاسس واقعہ کی جانچ کا اعلان کیا ہے اور اس کے لیے سہ رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی کی صدارت سپریم کورٹ کے سابق جج آر وی رویندرن کریں گے۔ کمیٹی کے دیگر دو ارکان آلوک جوشی اور سندیپ اوبرائے ہیں۔
چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے پیگاسس معاملہ میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’’ہم قانون کی حکمرانی یقینی بنانا چاہتے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ بنیادی حقوق کی حفاظت کی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں جی رہے ہیں۔ اس کا استعمال مفاد عامہ میں ہونا چاہیے۔ پریس کی آزادی جمہوریت کا اہم پہلو ہے۔ ٹیکنالوجی سے اس کی خلاف ورزی ممکن ہے۔ ہم سچ جاننا چاہتے ہیں۔ ہم نے حکومت کو جواب کا بہت موقع دیا۔ حکومت نے کہا کہ قومی سیکورٹی کے سبب جواب نہیں دے سکتے۔ ہم نے کہا کہ جو بتا سکتے ہیں اُتنا ہی بتائیے، لیکن حکومت نے جواب نہیں دیا۔ اس لیے کورٹ صرف خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھا رہ سکتا۔‘‘
سپریم کورٹ کے فیصلہ پر کانگریس ترجمان ابھے دوبے نے خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت کچھ چھپانا چاہتی تھی۔ ہمیں امید ہے عدالت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کی جانچ کے بعد ملک کو انصاف ملے گا۔‘‘