مسلمانوں اور مذہب اسلام کے خلاف جگہ جگہ نفرت بھرے واقعات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ امریکہ میں اسلام مخالفت کی ایک تازہ مثال اسکول میں دیکھنے کو ملی جہاں استاذ نے مسلم طالب علم کو دہشت گرد کہہ ڈالا۔ جب یہ معاملہ اسکول انتظامیہ تک پہنچا تو ہائی اسکول کے استاذ کو فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ سنا دیا گیا۔ اب اس تعلق سے اسکول انتظامیہ تحقیقات کروا رہی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے حوالے سے ’اے آر وائی‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں استاذ کی معطلی کی خبر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ ریاست نیوجرسی کے ’ریج فیلڈ میموریل ہائی اسکول‘ میں پیش آیا جہاں مسلم طالب علم محمد زوبی کو ایک استاد کی جانب سے نفرت انگیز رویہ کا سامنا کرنا پڑا۔ کونسل آف امریکن اسلامک رلیشنز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ 17 سالہ زوبی نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعہ سے گھر والوں کو آگاہ کیا۔ اس نے بتایا کہ استاذ محترم نے سب کے سامنے اسے دہشت گرد کہا۔
محمد زوبی کے مطابق اس نے اپنے ریاضی کے استاد سے ہوم ورک دینے کے بارے میں پوچھا تھا۔ اس پر استاذ نے کئی طلبا اور ایک دیگر استاذ کی موجودگی میں کہا کہ ’’ہم دہشت گردوں سے بات نہیں کرتے۔‘‘ یہ بات زوبی نے والدین کو بتائی، اور پھر وہ شکایت لے کر اسکول انتظامیہ کے پاس پہنچ گئے۔ اب ملزم استاد کو تدریس سے روک دیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔