ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ اس درمیان گووَردھن پیٹھ پوری کے شنکراچاریہ جگت گرو سوامی نشچلانند سرسوتی نے ایک ایسا انکشاف کیا ہے جو حیرت انگیز ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’اگر میں نے رامالیہ ٹرسٹ میں دستخط کر دیا ہوتا تو ایودھیا میں مسجد بن گئی ہوتی۔‘‘ سوامی نشچلانند نے کہا کہ اگر ابھی سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ زندہ ہوتے تو بتاتے کہ ایودھیا میں کئی مساجد کی تعمیر کا منصوبہ تھا، لیکن میری وجہ سے یہ آگے نہیں بڑھ سکا۔
شنکراچاریہ جگت گرو سوامی نشچلانند سرسوتی کا یہ بیان ایک خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے کچھ اخبارات نے شائع کیا ہے۔ سوامی نشچلانند دو دنوں کے گورکھپورہ دورہ پر تھے جہاں گزشتہ جمعہ کی دیر شام انھوں نے ’گیتا واٹیکا‘ میں منعقد مذہبی جلسہ سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے بھکتوں کے کچھ سوالات کا بھی جواب دیا۔
سوامی نشچلانند نے رام مندر کی تعمیر کے لیے نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ کو سہرا دینے سے منع کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج مودی اور یوگی رام مندر بنانے کا سہرا لے رہے ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے، لیکن شری رام جنم بھومی کے لیے ان کا کوئی کردار نہیں رہا ہے۔‘‘ وہ واضح لفظوں میں کہتے ہیں کہ ’’ایودھیا میں مندر کے اگل-بغل اور آمنے-سامنے مسجد بنانے کا منصوبہ تھا۔ اس کے لیے سمجھوتہ کیا جا رہا تھا۔ میں نے دستخط نہیں کیا اس وجہ سے منصوبہ آگے نہیں بڑھ سکا۔‘‘