اسٹینڈ اَپ کامیڈین منور فاروقی ان دنوں بہت مایوس ہیں۔ ان کے کئی پروگرام رَد کر دیے گئے ہیں۔ وجہ ہے بجرنگ دل کے ذریعہ لگاتار دی جانے والی دھمکیاں۔ منور فاروقی کہتے ہیں ’’مجھے روزانہ 50 دھمکی بھرے فون آتے ہیں۔ مجھے تین بار اپنا سِم کارڈ بدلنا پڑا۔ جب میرا نمبر پتہ چل جاتا ہے تو وہ (بجرنگ دل والے) لوگ فون کرتے ہیں اور گالیاں دیتے ہیں۔‘‘
منور فاروقی کا یہ درد ’این ڈی ٹی وی‘ کے سامنے چھلکا ہے۔ پرائیویٹ چینل سے بات کرتے ہوئے انھوں نے سوال کیا کہ اگر ملک کے نوجوان یہ طے کر سکتے ہیں کہ کسے ووٹ دینا ہے، تو وہ یہ کیوں طے نہیں کر سکتے کہ کیا دیکھنا ہے؟ غور طلب ہے کہ ہندو دیوی دیوتاؤں کی بے عزتی کے الزام میں اس سال کے شروع میں فاروقی ایک مہینے جیل میں رہے تھے۔ اب وہ کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ ضمانت دیے جانے کے بعد بھی انھیں کام نہیں کرنے دیا جا رہا۔
موجودہ حالات پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے منور کہتے ہیں ’’جو ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔ اس ملک میں بہت کچھ غلط ہو رہا ہے۔ میں کبھی کبھی سوچتا تھا کہ شاید میں غلط ہوں۔ لیکن جو ہوا اس کے بعد سمجھ گیا کہ کچھ لوگ اس کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی منور نے یہ بھی کہا کہ ’’ہر کوئی نشانے پر ہے۔ میرے معاملے میں وہ مذہب کا استعمال کرتے ہیں، یہ مجھے ڈراتا ہے۔‘‘