اٹلی میں ایک شہر کے سمندر میں غرق ہونے کا اندیشہ بہت پہلے سے ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔ اب اس شہر کی کئی تصویریں اور راز لوگوں کے سامنے آ گئے ہیں۔ سمندر میں ڈوبے تقریباً 2000 سال قدیم اس شہر کا نام ’بائیا‘ ہے جس کی تصویریں عالیشان زندگی کا نظارہ پیش کر رہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بائیا شہر اٹلی کے نیپلس شہر کے پاس واقع تھا، اور اسے ’پارٹیوں کا شہر‘ بھی کہا جاتا تھا۔
سمندر میں غرق اس شہر کے بارے میں ایک رپورٹ ’ڈیلی اسٹار‘ میں شائع ہوئی ہے۔ اس کے مطابق آتش فشاں کے دھماکہ سے عالیشان شہر بائیا کے کچھ حصے سمندر میں غرق ہو گئے تھے۔ اب یہ حقیقی زندگی کا ’اٹلانٹس شہر‘ سمندر کے اندر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ سیاح اس شہر کے باقیات کو دیکھ سکتے ہیں اور گائیڈ کی مدد سے معلومات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ سمندر کے نیچے نظر آنے والے ’خزانے‘ کو دیکھ کر ماہرین اندازہ لگا رہے ہیں کہ یہ دولت مند لوگوں کا قصبہ تھا۔ یہاں طاقتور اور امیر لوگ کئی دنوں تک پارٹی کرنے کے لیے آتے تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں پر سینیٹر گیئس کالپورنیوئس نے مشہور راجہ نیرو کے قتل کی سازش تیار کی تھی۔ اس شہر میں رومن بادشاہوں آگسٹس، نیرو اور کالیگولا کے گھر بھی تھے۔ جولیس سیزر کے محل کے بھی کچھ باقیات ملے ہیں جنھیں مقامی عجائب گھر میں رکھا گیا ہے۔