مرکز میں برسراقتدار مودی حکومت کی پالیسیوں اور طرز حکمرانی کے خلاف اکثر آواز اٹھانے والی معروف صحافی رعنا ایوب نے ایک بار پھر اسے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں NewIndia# کا استعمال کرتے ہوئے ایک سوال کیا ہے۔ سوال ہے کہ ’’شاہ رخ خان، فیب انڈیا، وراٹ کوہلی، تریپورہ۔ گزشتہ ایک مہینہ کی ان چار بڑی خبروں میں کیا بات مشترک ہے، اندازہ لگائیے۔‘‘ ظاہر ہے رعنا ایوب نے سوال کے ساتھ ’ہیش ٹیگ نیو انڈیا‘ لگا کر جواب بھی دے دیا ہے۔ یعنی مودی حکومت کے ’نیو انڈیا‘ کا ہی نتیجہ ہے کہ شاہ رخ کے بیٹے آرین کو بغیر کسی ثبوت کے گرفتار کیا گیا۔ فیب انڈیا کے اشتہار پر ہنگامہ، وراٹ کوہلی پر لوگوں کا غصہ اور تریپورہ میں تشدد کے واقعات بھی ’نیو انڈیا‘ کی نشانی ہیں۔
غور طلب ہے کہ شاہ رخ کے بیٹے آرین خان کو ڈرگز کیس میں جیل کی ہوا کھانی پڑی، اور بڑی مشکل سے انھیں ضمانت مل پائی۔ اس درمیان شاہ رخ کو سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ فیب انڈیا کو اشتہار ’جشن رواج‘ کے لیے شدت پسند ہندوؤں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مجبوراً اس اشتہار کو واپس لیا گیا۔ وراٹ کو ٹرولنگ کا سامنا اس لیے کرنا پڑا کیونکہ انھوں نے محمد شامی کا دفاع کیا تھا۔ وراٹ کوہلی کی 9 ماہ کی بیٹی کو تو عصمت دری تک کی دھمکی دی گئی۔ تریپورہ میں ہندوتوا شدت پسندوں کا مسلمانوں پر حملہ بھی خوب سرخیوں میں ہے۔