راجستھان میں ایک نابالغ بچی نے وزیر برائے ترقی خواتین و اطفال ممتا بھوپیش کو درد بھرا خط لکھا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے ’’منتری جی میں 15 سال کی نابالغ بیٹی ہوں۔ میرے والد ایک ایسے لڑکے سے میری شادی کر رہے ہیں جو شراب پیتا ہے اور جوا کھیلتا ہے۔ میری شادی 14 نومبر 2021 کو کسی دوسری جگہ پر لے جا کر کی جائے گی۔ اس کے لیے میرے والد نے لڑکے والوں سے 8 لاکھ روپے لیے ہیں۔ یعنی مجھے بیچا جا رہا ہے۔ اس کی شکایت میں نے مقامی پولس چوکی پر بھی کی۔ لیکن پولس چوکی والے میرے والد سے ہی مل گئے۔‘‘
نابالغ بچی نے خط میں ممتا بھوپیش سے یہ بھی کہا ہے کہ ’’آپ میری ماں کی طرح ہیں۔ اس مصیبت سے مجھے بچا لیجیے۔ آپ سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتی ہوں۔ اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو ایک بٹیا کے قتل کا گناہ آپ کے سر ہوگا، کیونکہ میں اس سے شادی نہیں کروں گی، خودکشی کر لوں گی۔‘‘
بتایا جاتا ہے کہ بچی راجستھان کے ضلع دھولپور کی رہنے والی ہے۔ اس نے خط ممتا بھوپیش کو ای-میل کیا ہے۔ اس خط سے محکمہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ترقی خواتین و اطفال محکمہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھوپیش گرگ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع کلکٹر راکیش کمار جیسوال کو اس کی جانکاری دی ہے۔ ساتھ ہی مقامی سی ڈی پی او کو تحقیقات کر شادی رکوانے کا حکم بھی صادر کیا گیا ہے۔