انڈونیشیا میں ایک شادی شدہ خاتون کو شریعہ قانون کے تحت 17 کوڑے مارنے کی سزا دی گئی۔ جب اسے کوڑے لگائے جا رہے تھے تو وہ چیخ رہی تھی، اور پھر بیہوش ہو کر زمین پر گر پڑی۔ اسے یہ سزا دی گئی کیونکہ وہ غلط کاری کی قصوروار پائی گئی تھی۔ اس نے غیر مرد کے ساتھ ہم بستری کی تھی جس پر شریعہ پولس نے 17 کوڑے مارنے کی سزا سنائی۔ اس کے ساتھی کو بھی 17 کوڑوں کی سزا دی گئی۔
دراصل انڈونیشیا کے آچے صوبہ میں شریعہ قانون نافذ ہے۔ شراب نوشی، ہم جنس پرستی، شادی سے پہلے جسمانی تعلقات یا پھر شادی کے بعد غیر مرد یا خاتون کے ساتھ غلط کاری کرنے والوں کو کوڑے مارنے کی سزا دی جاتی ہے۔ مذکورہ خاتون اور مرد کو بھی اسی شریعہ قانون کے تحت کئی لوگوں کی موجودگی میں 17-17 کوڑے لگائے گئے۔ خاتون درمیان میں ہی بیہوش ہو گئی تھی، لیکن سزا مکمل ہونے کے بعد ہی اسے وہاں سے لے جایا گیا۔
’میل آن لائن‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غلط کاری کرنے والی خاتون اور مرد کو پولس افسران کی موجودگی میں سزا دی گئی۔ سزا کے دوران کافی تعداد میں لوگ موجود تھے، اور کئی لوگوں نے اس واقعہ کی ویڈیو بھی بنائی۔ سزا سے پہلے خاتون کو سفید رنگ کا اسلامی لباس پہنایا گیا۔ پھر اسے زمین پر بیٹھنے کے لیے کہا گیا۔ بعد ازاں ایک خاتون نے اس پر یکے بعد دیگرے 17 کوڑے مارے۔