ملک میں اب تک 113 کروڑ لوگوں کی کورونا ٹیکہ کاری ہو چکی ہے، لیکن کچھ لوگ ٹیکہ لگانے سے گریز کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے کچھ علاقوں میں، خصوصاً مسلم طبقہ کے درمیان ایسا ہی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس روش سے حکومت تھوڑی مایوس ہے۔ اب حکومت نے ایک نئی ترکیب سوچی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا ہے کہ مسلم محلوں میں کورونا وائرس کا ٹیکہ لگوانے کو لے کر جھجک ہے۔ اسے دور کرنے کے لیے حکومت سلمان خان کی مدد لے گی تاکہ وہ لوگوں میں بیداری لائیں اور ٹیکہ لگوانے کے لیے راغب کریں۔
ٹوپے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیکہ لگانے کی تعداد کے معاملے میں ہماری ریاست بہت آگے ہے لیکن کچھ علاقوں میں ٹیکہ کاری کی رفتار کم ہے۔ خاص کر مسلم اکثریتی علاقوں میں ٹیکہ لگوانے کے تعلق سے کچھ جھجک ہے۔ ہم نے انہیں راضی کرنے کے لیے سلمان خان اور مذہبی رہنماؤں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹوپے کے مطابق ریاست میں اب تک 10.25 کروڑ سے زیادہ ٹیکہ کاری کا عمل پورا ہو چکا ہے اور نومبر کے آخر تک سبھی اہل افراد کو کم از کم پہلا ٹیکہ لگا دیا جائے گا۔ اس درمیان وزیر صحت نے کورونا وائرس کی تیسری لہر کے سلسلے میں کہا کہ ماہرین کے مطابق وبا کا اثر 7 مہینے تک ہوتا ہے، لیکن بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری ہونے کی وجہ سے اگلی لہر زیادہ سنگین ہونے کا امکان نہیں ہے۔