اتر پردیش میں محمد علی جناح کے نام پر سیاست رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ تازہ بیان اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کا سامنے آیا ہے۔ انھوں نے اکھلیش یادو کو جناح پریمی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنا نام ’اکھلیش علی جناح‘ رکھ لیں۔ اتنا ہی نہیں، کیشو پرساد موریہ نے سماجوادی پارٹی کا نام بدل کر ’جناح وادی پارٹی‘ رکھنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

کیشو پرساد موریہ 17 نومبر کو بارابنکی میں ویرانگنا اودا دیوی پاسی کے یومِ شہادت پروگرام میں شامل ہوئے تھے۔ تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے اکھلیش یادو اور ان کی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’سماجوادی پارٹی بوکھلاہٹ میں ہے۔ تین انتخابات وہ ہار چکی ہے اور چوتھا ہارنے جا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ان کے ساتھ غنڈے، جرائم پیشے، مافیا ہیں۔ اب ان کے ساتھ جناح میاں بھی آ گئے ہیں۔ اس لیے میں انھیں کہتا ہوں کہ وہ اپنا نام بدل کر اکھلیش علی جناح رکھ لیں۔ ساتھ ہی پارٹی کا نام بھی بدل کر جناح وادی پارٹی رکھ لیں۔‘‘

اپنے بیان میں کیشو پرساد موریہ نے جناح کے ساتھ ساتھ عتیق احمد اور مختار انصاری کا بھی نام لیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اکھلیش اور ان کی پارٹی کو نہ جناح جتا پائیں گے، نہ عتیق احمد، نہ ہی (مختار) انصاری۔ نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی پھر 300 سیٹوں پر جیت حاصل کرے گی۔‘‘