امریکی صدر جو بائڈن نے جمعہ کے روز نائب صدر کملا ہیرس کو صدر کی ذمہ داری سونپنے کا اعلان کیا۔ وہائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر جو بائڈن والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سنٹر میں ’ریگولر کولونوسکوپی‘ کے لیے جائیں گے۔ اس اضافی ذمہ داری کے ساتھ ہی کملا ہیرس امریکی تاریخ میں صدر عہدہ سنبھالنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔ پریس سکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ ’’نائب صدر جمہوریہ اس دوران ویسٹ وِنگ میں اپنے دفتر سے ہی کام کریں گی۔‘‘
میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق بائڈن اپنے پہلے ریگولر باڈی چیک اَپ کے لیے جمعہ کی صبح واشنگٹن کے میڈیکل سنٹر پہنچے۔ اس موقع پر پریس سکریٹری نے کہا کہ بائڈن علاج کے لیے اینستھیسیا لیں گے اور اس وقت ہیرس کو پاور ٹرانسفر کریں گے، یعنی اپنی پوری ذمہ داری سونپیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ صدر کی ذمہ داری ملنے کے بعد کملا ہیرس ضرورت پڑنے پر ہر اس طاقت کا استعمال کر سکتی ہیں جس کی اجازت صدر کو ہوتی ہے۔
غور طلب ہے کہ امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع نہیں ہے جب صدر کی طاقت نائب صدر کو منتقل کی گئی۔ اس سے قبل صدر جارج ڈبلیو بش کی 2002 اور 2007 میں کولونوسکوپی کی گئی تھی۔ دونوں ہی بار صدر کی ذمہ داریاں اور طاقت نائب صدر کو منتقل کی گئی تھیں۔ چونکہ امریکی تاریخ میں کملا ہیرس پہلی نائب صدر ہیں، اس لیے اب انھیں پہلا صدر ہونے کا بھی فخر حاصل ہو گیا ہے۔