مدھیہ پردیش میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کر رہے لاکھوں او بی سی طلبا اسکالرشپ کی رقم جاری نہ ہونے سے بہت پریشان ہیں۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 6 لاکھ او بی سی طلبا کے 1200 کروڑ روپے کی اسکالرشپ اٹکی ہوئی ہے۔ خراب حالات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ موجودہ مالی سال میں ایک بھی او بی سی طالب علم کو اسکالرشپ کی رقم نہیں ملی ہے۔
’دینک بھاسکر‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق 20-2019 سے لے کر ابھی تک طالب علم کو تقریباً 1600 کروڑ روپے کی اسکالرشپ ملنی ہے۔ رواں مالی سال میں حکومت کی طرف سے 419 کروڑ روپے کی اسکالرشپ مہیا بھی کرائی گئی، لیکن اس سے گزشتہ دو سال کے بقایہ کی ادائیگی ہوئی۔ فنڈ نہیں ہونے کے سبب موجودہ مالی سال کے 6 لاکھ، گزشتہ مالی سال کے 3 لاکھ اور 20-2019 کے 1.5 لاکھ طلبا کی اسکالرشپ رکی ہوئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ او بی سی طلبا کو اسکالرشپ نہیں ملنے کی شکایتیں وزیر اعلیٰ دفتر تک پہنچ چکی ہیں۔ یہ معاملہ حکومت کے چیف سکریٹری کی نظر میں بھی ہے۔ اس کے باوجود معاملے کا کوئی حل نہیں نکل پایا ہے۔ مدھیہ پردیش کے پسماندہ طبقہ ڈپارمنٹ کے سکریٹری نے بجٹ کی کمی کا اعتراف کیا ہے، لیکن ساتھ ہی کہا ہے کہ کالجوں کے ذریعہ اَپ ڈیٹ تعداد اور حاضری کی جانکاری نہیں بھیجے جانے سے بھی طلبا کو اسکالرشپ کی رقم نہیں مل پا رہی ہے۔