سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر مبینہ فرضی ویڈیو پوسٹ کر کے بی جے پی ترجمان سمبت پاترا بری طرح پھنس گئے ہیں۔ دہلی کی ایک عدالت نے اس تعلق سے پولس کو ہدایت دی ہے کہ وہ سمبت کے خلاف ایف آئی آر درج کرے۔ پوسٹ کی گئی ویڈیو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے متعلق تھی جس کے خلاف عام آدمی پارٹی (عآپ) نے آواز اٹھائی تھی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق رواں سال جنوری ماہ میں عآپ نے بی جے پی کے قومی ترجمان سمبت پاترا کے خلاف وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ایک مبینہ فرضی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کو لے کر دہلی پولس کو شکایت دی تھی۔ معاملہ درج نہ ہونے پر عآپ نے عدالت کا رخ کیا۔ 23 نومبر کو اس تعلق سے سماعت کرتے ہوئے دہلی کے تیس ہزاری کورٹ نے سمبت پاترا پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی۔
دراصل بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے جو ویڈیو شیئر کی تھی، اس میں اروند کیجریوال کو ان متنازعہ زرعی قوانین کی تعریف کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جسے مرکزی حکومت نے گزشتہ سال لایا تھا۔ ویڈیو میں اروند کیجریوال ان قوانین کو 70 سال میں اٹھایا گیا انقلابی قدم بتا رہے تھے۔ بعد میں عآپ نے اس ویڈیو کو فرضی قرار دیا اور سمبت پاترا کے خلاف ناراضگی کا بھی اظہار کیا۔ بہر حال، وزیر اعظم نریندر مودی نے تو اب تینوں متنازعہ زرعی قوانین واپس لینے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔