آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے 24 نومبر (بدھ) کو پٹنہ واقع پارٹی دفتر میں 6 ٹن وزنی لالٹین کی رونمائی کی۔ اس موقع پر پارٹی لیڈران و کارکنان کے ساتھ ساتھ میڈیا اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ قابل غور یہ ہے کہ تقریباً چار سال بعد یہ پہلا موقع ہے جب لالو پرساد کسی تقریب میں شامل ہونے کے لیے آر جے ڈی دفتر پہنچے۔ اس دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے لالو پرساد نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کسانوں کے مسائل اور زرعی قوانین کے بارے میں بھی انھوں نے اپنی رائے ظاہر کی۔
لالو پرساد نے زرعی قوانین کی واپسی کو کسانوں کی فتح اور وزیر اعظم نریندر مودی کے تکبر کی شکست قرار دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کسانوں کی اس بات کے لیے تعریف کی کہ ایم ایس پی اور دیگر ایشوز کا حل نہ نکلنے تک تحریک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جہاں تک 6 ٹن وزنی لالٹین کا سوال ہے، یہ کئی معنوں میں خاص ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس اسپیشل لالٹین کو پارٹی دفتر میں نصب کرنے کی تیاری کافی دنوں سے ہو رہی تھی۔ لالٹین کے پرزے راجستھان سے منگوائے گئے اور پھر آر جے ڈی دفتر میں بن کر تیار ہوئی۔ یہ لالٹین پارٹی دفتر میں دن رات جلتی رہے گی اور روشنی پھیلائے گی۔ اس میں ایندھن کے طور پر گیس کا استعمال ہوگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بجھنے سے پہلے لالٹین میں گیس خود بخود بھر جائے گی۔