قزاقستان حکومت نے بچوں کے ساتھ عصمت دری کرنے والے مجرموں کو بطور سزا ’نامرد‘ بنانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ قزاقستان میں بچوں کے ساتھ ہوئے جنسی جرائم میں قصوروار پائے گئے سبھی مردوں کے خلاف سخت قانون کا نفاذ ہو رہا ہے۔ انتظامیہ نے جنسی جرائم پیشوں کو ہدایت دینے کے لیے میڈیا میں باقاعدہ مہم چلا رکھی ہے تاکہ لوگ اس طرح کے گھناؤنے جرائم سے دور رہیں۔
خبروں کے مطابق قزاقستان میں جنسی جرائم میں قصوروار پائے گئے لوگوں کو انجکشن دے کر نامرد بنایا جا رہا ہے۔ اس عمل کا ایک ویڈیو مقامی ٹیلی ویژن چینل پر دکھایا گیا جس میں جنسی استحصال کا ایک قصوروار رحم کی بھیک مانگ رہا ہے۔ برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ قزاقستان میں باضابطہ طور پر انجکشن دے کر ایسے جرائم پیشوں کو نامرد بنایا جا رہا ہے۔ جیل میں قید کی سزا کاٹنے کے بعد بھی جرائم پیشوں کو اس سے نجات نہیں مل رہی ہے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد بھی ایسے لوگوں کو انجکشن دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔
’ڈیلی میل‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق نامرد بنائے جانے کے عمل سے گزر رہے ایک قصوروار نے پہلا انجکشن لگنے کے بعد ٹیلی ویزن پر اسے بربریت والا عمل بتایا اور اس طرح کے عمل پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ اپنے سخت ترین دشمن کو بھی ایسی سزا دینے کی خواہش نہیں رکھتا۔