کورونا پر قابو پانا دن بہ دن مشکل ہی ہوتا نظر آ رہا ہے۔ کورونا کے ’اومکرون‘ ویریئنٹ نے دہشت میں مزید اضافہ ہی کر دیا ہے۔ اس نئے ویریئنٹ پر ویکسین کا اثر نہ ہونے کے بھی اندیشے ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ ہندوستان میں بھی اومکرون کے دو مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے ایک ٹھیک ہو چکا ہے۔ اس درمیان کورونا کو بھگانے کے لیے راجستھان کے سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر دیوی سنگھ بھاٹی نے نیا نسخہ لوگوں کے سامنے رکھا ہے۔ بھاٹی کا دعویٰ ہے کہ لیموں کی دو بوند سے کورونا چٹکی میں بھاگ جائے گا۔

دراصل دیوی سنگھ بھاٹی کا یہ بیان ’اے بی پی‘ کی ایک رپورٹ میں شائع ہوا ہے۔ اس کے مطابق بھاٹی کا کہنا ہے کہ ایلوپیتھی میں کووڈ-19 کا کوئی علاج نہیں ہے۔ اس کی زد میں آ کر ڈاکٹر تک جان گنوا چکے ہیں۔ لیکن آیوروید طریقہ سے اس بیماری کا علاج ممکن ہے۔ انھوں نے پھر بتایا کہ لیموں کے رس کی بوندیں ناک میں ڈالنے سے کورونا بھاگ جائے گا۔ حالانکہ ان کے اس دعوے کی کسی نے بھی تصدیق نہیں کی ہے، اور یہ بیان بھی بی جے پی لیڈروں کے متنازعہ بیانات میں شمار کیا جا رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ پہلے بھی بی جے پی لیڈروں نے کورونا بھگانے کو لے کر عجیب و غریب بیانات دیے ہیں۔ کبھی ’گئو موتر‘ کو کورونا کی دوا ٹھہرایا گیا، تو کسی نے ’گوبر‘ کو اس وائرس کا علاج قرار دیا۔