کچھ لوگ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور اقتدار کو سنہری قرار دیتے ہیں، تو کچھ لوگ تباہناک۔ کئی ماہرین معیشت مودی حکومت کو معاشی امور میں پوری طرح ناکام بھی ٹھہراتے رہے ہیں۔ اب ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جو ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت پر سوال کھڑے کر رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سال 2014 کے بعد اب تک 2783 غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان میں اپنے دفاتر بند کر چکی ہیں۔ یہ جانکاری خود مرکزی وزیر برائے کامرس و صنعت پیوش گویل نے پارلیمنٹ میں دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پیوش گویل نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سات سال کے دوران 2783 غیر ملکی کمپنیوں نے ہندوستان میں اپنا کام بند کیا۔ تفصیل پیش کرتے ہوئے گویل نے بتایا کہ یہ کمپنیاں رابطہ دفتر، برانچ دفتر، پروجیکٹ دفتر، یا سبسیڈیری کے ذریعہ سے رجسٹرڈ تھیں۔ انھوں نے کاروباری ہدف یا منصوبہ کے پورا ہونے، انضمام یا مینجمنٹ کے کسی دیگر فیصلے کے سبب یہاں کام بند کیا۔
پیوش گویل نے اس وقت ہندوستان میں سرگرم غیر ملکی کمپنیوں کی تفصیل بھی پیش کی۔ انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سات سالوں میں 10756 غیر ملکی کمپنیوں نے ہندوستان میں کاروبار شروع کیا۔ اس وقت مجموعی طور پر 12458 غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان میں سرگرم ہیں۔ غور طلب ہے کہ ہندوستان ورلڈ بینک کی ’ایز آف ڈوئنگ بزنس رینکنگ‘ میں 63ویں مقام پر ہے۔ اس میں 2014 سے 2019 کے دوران 79 پائیدان کی بہتری ہوئی ہے۔