گجرات کے نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ’’آئین، سیکولرزم اور قانون کی بات صرف اس وقت تک چلے گی جب تک ہندو اکثریت میں ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میرے الفاظ لکھ لیجیے، اگر ہندوؤں کی تعداد کم ہوئی تو اس دن نہ کوئی کورٹ کچہری ہوگی، نہ کوئی قانون ہوگا، نہ کوئی آئین رہے گا، سب ہوا میں دفنا دیا جائے گا۔‘‘

یہ بیان نتن پٹیل نے گاندھی نگر واقع ’بھارت ماتا مندر‘ میں دیا جسے گجرات کا پہلا بھارت ماتا مندر کہا جاتا ہے۔ انھوں نے گجرات کے وزیر داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ اور وی ایچ پی-آر ایس ایس کے سرکردہ لیڈران کی موجودگی میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’ہمارے ملک میں کچھ لوگ آئین اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں، لیکن میں آپ کو بتاتا ہوں، اور اگر آپ ویڈیو ریکارڈ کرنا چاہتے ہیں تو کریں… میرے الفاظ کو لکھ لیں۔ آئین، سیکولرزم اور قانون وغیرہ کی بات کرنے والے ایسا تب تک کریں گے جب تک اس ملک میں ہندو اکثریت ہیں… جس دن ہندوؤں کی تعداد گھٹتی ہے، دوسروں کی بڑھتی ہے، تب نہ سیکولرزم، نہ لوک سبھا اور نہ آئین بچے گا۔ سب کچھ ہوا میں اڑا دیا جائے گا۔ کچھ نہیں رہے گا۔‘‘ لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میں سبھی کے بارے میں بات نہیں کر رہا۔ مجھے یہ بھی صاف کر دینا چاہیے کہ لاکھوں مسلمان حب الوطن ہیں، لاکھوں عیسائی حب الوطن ہیں۔‘‘