کشمیر میں پولس بس پر مبینہ دہشت گردانہ حملہ میں 3 جوانوں کی اب تک موت ہو گئی ہے۔ درجن بھر زخمی جوانوں کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ اس واقعہ کی تمل ناڈو کانگریس کمیٹی اقلیتی محکمہ کے سکریٹری محمد مزمل نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ناکامی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے تو ناگالینڈ میں 14 شہریوں کو گولی مار دی گئی، اور اب کشمیر میں پولس بس پر حملہ ہوا ہے جو ناقابل فراموش ہے۔ امت شاہ کو اپنی ناکامی قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
محمد مزمل نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’کشمیر کون چلاتا ہے؟ اب یہ ریاست نہیں، مرکز کے زیر انتظام خطہ ہے۔ یعنی یہاں کا انتظام مودی حکومت دیکھ رہی ہے۔ مرکز کے زیر انتظام خطہ میں امن و امان کا ذمہ دار ہندوستان کا وزیر داخلہ ہوتا ہے۔‘‘ انھوں نے پلوامہ میں ہوئے مبینہ خود کش حملہ کا بھی تذکرہ کیا جس میں سی آر پی ایف کے 40 جوان ہلاک ہو گئے تھے۔
محمد مزمل نے لداخ کے تعلق سے بتایا کہ 13 دسمبر کو لوگوں نے مکمل بند رکھا تھا کیونکہ وہ دوبارہ ریاستی درجہ چاہتے ہیں۔ دراصل لداخ پہلے جموں و کشمیر کا حصہ تھا جسے 5 اگست 2019 کو مرکز کے زیر انتظام خطہ بنا دیا گیا۔ مودی حکومت نے یہاں امن و امان اور سہولیات کا وعدہ کیا تھا، لیکن ایسا دکھائی نہیں پڑ رہا۔ نتیجتاً عوام سبھی مراعات واپس چاہتی ہیں۔