سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ جیہ بچن آج راجیہ سبھا میں بی جے پی کے خلاف انتہائی سخت رویہ ظاہر کرتی ہوئی نظر آئیں۔ ان کی ناراضگی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مرکزی حکومت کے لیے ’برے دن‘ کی بد دعا تک کر ڈالی۔ جیہ بچن کا یہ غصہ اس وقت سامنے آیا جب ایوان بالا میں نارکوٹک ڈرگس اور سائیکوٹروپک اشیاء بل 2021 پر بحث چل رہی تھی۔

سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ نے اسپیکر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’مجھ پر ذاتی تبصرہ کیا گیا، لیکن میں کسی پر کوئی ذاتی تبصرہ نہیں کرنا چاہتی۔‘‘ وہ اپنے خطاب میں بار بار انصاف کا مطالبہ کرتی نظر آئیں اور ایوان سے معطل 12 اراکین پارلیمنٹ کا بھی تذکرہ کیا۔ اپوزیشن لیڈران سے وہ یہ کہتی ہوئی بھی نظر آئیں کہ ’’آپ لوگ کس کے آگے بین بجا رہے ہیں۔‘‘ جیہ بچن کے ان تلخ تبصروں کے بعد ایوان میں ہنگامہ تیز ہو گیا جس کے سبب کارروائی 5 بجے تک کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔

غور طلب ہے کہ آج ہی جیہ بچن کی بہو ایشوریہ رائے بچن کی ای ڈی میں پیشی ہوئی ہے۔ پناما پیپر لیک معاملے میں ای ڈی نے نوٹس جاری کیا تھا جس کے بعد ایشوریہ نے اپنا بیان درج کرایا۔ کچھ لوگ جیہ بچن کی ناراضگی کا سبب ایشوریہ کی ای ڈی میں پیشی کو بھی بتا رہے ہیں۔ لیکن جیہ بچّن کا جو تلخ رویہ آج راجیہ سبھا میں دیکھنے کو ملا، ویسا کم ہی دکھائی پڑتا ہے۔