کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخاب کا نتیجہ فی الحال برآمد نہیں ہوا ہے، لیکن رجحانات سامنے آ چکے ہیں۔ 21 دسمبر کی صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی اور 4 گھنٹے کے اندر ترنمول نے 135 سیٹوں پر سبقت حاصل کر لی۔ کئی سیٹوں پر ترنمول امیدوار نے کامیابی کا پرچم بھی لہرا دیا ہے۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخاب میں 144 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی جس میں 4 سیٹوں پر بی جے پی امیدوار آگے ہیں۔ 2 سیٹوں پر کانگریس، 2 سیٹوں پر بایاں محاذ اور ایک سیٹ پر دیگر امیدوار کی سبقت ہے۔ گویا کہ اسمبلی انتخاب کے بعد کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخاب میں بھی ترنمول کانگریس کا ’کھیلا‘ جاری ہے۔ دوسری طرف کانگریس، بی جے پی اور لیفٹ کی حالت خستہ ہے۔
رجحانات پر مغربی بنگال بی جے پی ترجمان شمک بھٹاچاریہ کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’یہ نتیجہ تو فطری ہے۔ جس طرح سے انتخاب ہوئے تھے، اور امیدواروں پر حملہ ہوا تھا، اُس میں ایسے ہی نتیجہ کی امید تھی۔‘‘ ساتھ ہی شمک بھٹاچاریہ نے یہ بھی کہا کہ ترنمول کانگریس نے سوچا تھا کہ وہ مخالفین کو صفر کر دیں گے، لیکن بی جے پی امیدوار کچھ سیٹوں پر آگے ہیں۔ اس درمیان نیتاجی انڈور اسٹیڈیم کاؤنٹنگ سنٹر کے سامنے دو گروپوں میں تصادم کی خبر ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ 45 نمبر وارڈ سے کانگریس کے کامیاب امیدوار سنتوش پاٹھک کے حامیوں اور ترنمول کانگریس حامیوں کے بیچ مار پیٹ ہوئی ہے۔