اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت کو آج اس وقت جھٹکا لگا جب کابینہ وزیر ہرک سنگھ راوت نے استعفیٰ دے دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انھوں نے کابینہ میٹنگ کے دوران حکومت سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے استعفیٰ دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کوٹدوار میں میڈیکل کالج کو منظوری دینے میں تاخیر کر رہی ہے اور اس ماحول میں کام کرنا مشکل ہے۔
دراصل ہرک سنگھ راوَت طویل مدت سے کوٹدوار میں میڈیکل کالج کا مطالبہ کر رہے تھے۔ کئی بار انھوں نے ریاستی حکومت کے سامنے اپنی خواہش ظاہر کی، لیکن ٹال مٹول والا رویہ دیکھنے کو ملا۔ ’آج تک‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق میڈیکل کالج کو منظوری نہ دیے جانے سے ہرک سنگھ راوت بہت غمزدہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’5 سال سے اپنے علاقہ کے لیے میڈیکل کالج کا مطالبہ کر رہا ہوں۔ لیکن ان لوگوں نے مجھے بھکاری سا بنا دیا۔‘‘ اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے ہرک سنگھ راوت کی آنکھیں نم ہو گئیں اور وہ رونے بھی لگے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخاب میں وہ کانگریس کا دامن تھام سکتے ہیں۔ حالانکہ اس تعلق سے کچھ بھی کہنا جلدبازی ہوگی کیونکہ 2016 میں وہ کانگریس کو چھوڑ کر ہی بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈر ہریش راوت کے ساتھ ان کے تعلقات بھی بہتر نہیں ہیں۔ غور طلب ہے کہ ہرک سنگھ راوت وہی لیڈر ہیں جنھوں نے 2016 میں ہریش راوت حکومت کے خلاف آواز بلند کی تھی۔