ہندو اور ہندوتوا پر جاری بحث کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے آج ایک نیا باب جوڑ دیا۔ انھوں نے بھوپال میں ایک عوامی بیداری مہم کے دوران کارکنان کو تربیت دیتے ہوئے کہا ’’ساورکر کی کتاب میں لکھا ہے کہ ہندو مذہب کا ہندوتوا سے کوئی تعلق نہیں، کوئی رشتہ نہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا ’’کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ گائے ہماری ماں نہیں ہو سکتی۔ جو گائے اپنے ہی گوبر میں لوٹ جائے وہ ماں کیسے ہو سکتی ہے۔‘‘
دگوجے نے آر ایس ایس اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ساورکر نے تو گائے کا گوشت کھانے میں بھی کوئی برائی نہیں بتائی، لیکن آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہماری لڑائی آر ایس ایس کے نظریات سے ہے جسے شکست دینا ضروری ہے۔ اگر 2024 میں مودی پھر آ گیا یا بی جے پی آ گئی تو یہ سب سے پہلے ہندوستانی آئین بدل دیں گے، ریزرویشن ختم کر دیں گے۔ ان لوگوں نے روس اور چین کا ماڈل اپنا لیا ہے، غریبوں کو مفت اناج تقسیم کر دو اور کچھ چنندہ لوگوں پر ساری کمائی لٹا دو۔
دگوجے سنگھ نے کہا کہ ہندوستان مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں والا ملک ہے۔ یہاں ایسے بھی ہندو ہیں جو گائے کا گوشت کھاتے ہیں اور سوال کرتے ہیں کہ کہاں لکھا ہے گائے کا گوشت نہ کھایا جائے، اور کون کہتا ہے بیشتر ہندو گئوکشی کے خلاف ہیں۔