اومکرون کے بڑھتے معاملوں کے پیش نظر ہندوستان کی کچھ ریاستوں میں رات کا کرفیو نافذ ہو چکا ہے۔ یوگی کی قیادت والی یوپی حکومت نے بھی جمعہ سے رات کا کرفیو نافذ کیا، لیکن اگلے ہی دن سنیچر کو لکھنؤ کے ایکانا اسٹیڈیم میں لاکھوں کی بھیڑ میں طلباء و طالبات کو اسمارٹ فون اور ٹیبلیٹ تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی بھی اسٹیج پر موجود تھے اور ان کے لیے خوب نعرے لگے۔
رات میں کرفیو، اور دن میں لاکھوں کی بھیڑ لگائے جانے پر سابق آئی اے ایس سوریہ پرتاپ سنگھ نے سوشل میڈیا پر طنز کیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’رات میں کرفیو، اگلے دن ہی ایکانا اسٹیڈیم میں لاکھوں طلباء کی بھیڑ۔ غضب ہے یوگی سرکار۔‘‘
سوریہ پرتاپ کے ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین بھی یوگی حکومت پر اپنا غصہ نکالنے سے پیچھے نہیں رہے۔ سنیل یادو نامی ایک صارف نے لکھا ’’ریلیاں دن میں ہو رہی ہیں تو کرفیو رات کو کیوں، اور اتنی سردی میں رات کو نکلیں گے۔ بابا جی جنتا کو بے وقوف بنانا بند کرو۔‘‘ ایک دوسرے صارف نے سوریہ پرتاپ کو جواب دیتے ہوئے لکھا ’’سر یہ لوگ انتخاب ختم ہونے تک نہیں رکنے والے۔ ایک بار انتخاب پورا ہوا، اگلے دن لاک ڈاؤن لگ جائے گا۔‘‘ رمیز نامی صارف نے لکھا ’’اومکرون کا بڑا فیصلہ- یوپی میں صرف رات کو آؤں گا، دن کو خوب بھیڑ جٹائیں، ریلی کریں، اور ہاں اپنے ہاتھوں کو تھوڑے تھوڑے وقت میں دھوتے رہیں۔‘‘