معروف نغمہ نگار جاوید اختر نے ’بُلّی بائی‘ ایپ اور ’دھرم سنسد‘ میں ہوئی اشتعال انگیز تقریر کے خلاف ٹوئٹ کرنے کے بعد اپنی ٹرولنگ پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انھوں نے تازہ ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’جس وقت میں نے خواتین کی آن لائن نیلامی، گوڈسے کی عزت افزائی کرنے والوں، پولس اور لوگوں کو قتل عام کے لیے اکسانے والوں کے خلاف آواز اٹھائی، اس کے بعد کچھ بڑے لوگوں نے میرے دادا، جو ایک مجاہد آزادی تھے اور 1864 میں کالا پانی میں شہید ہوئے تھے، کو گالی دینا شروع کردیا۔ آپ ایسے بیوقوفوں سے کیا کہہ سکتے ہیں؟‘‘
دراصل جاوید اختر نے گزشتہ دنوں بُلی بائی تنازعہ پر وزیر اعظم نریندر مودی سمیت سبھی اہم شخصیات کی خاموشی پر سوال اٹھایا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے ہریدوار میں منعقد دھرم سنسد میں کہی گئی متنازعہ باتوں پر بھی شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ اس ٹوئٹ پر کئی لوگوں نے جاوید اختر کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا شروع کر دیا۔
جاوید اختر کو ٹرول کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا تھا ’’بنگال میں ہوئی سیاسی تشدد پر آپ کی خاموشی سے ہم بھی حیران تھے۔ اگر آپ کسی بھی جرم کے خلاف ہیں تو آپ کو کسی بھی ذات، مذہب یا ذاتی پسند کے باوجود اس کی مخالفت کرنی ہوگی۔‘‘ دوسرے شخص نے لکھا ’’ہر معاملے میں وزیر اعظم کو کیوں گھسیٹا جائے؟ دھرم سنسد نے ماضی اور حال کبھی بھی قتل عام کی بات نہیں کہی۔ آپ فتویٰ لکھنے والوں کو کنٹرول کریں۔‘‘