بُلی بائی ایپ معاملے میں ممبئی کی پولس اب تک تین لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ سب سے پہلے بنگلورو سے 21 سالہ انجینئرنگ طالب علم وشال کمار جھا کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پھر 4 جنوری کو 18 سالہ شویتا سنگھ کو اتراکھنڈ سے گرفتار کیا گیا، اور اب ’اے این آئی‘ نے خبر دی ہے کہ اتراکھنڈ سے ہی مینک اگروال نامی انجینئرنگ اسٹوڈنٹ کی گرفتاری ہوئی ہے۔ بُلی بائی ایپ معاملہ میں شویتا سنگھ کو ’ماسٹرمائنڈ‘ بتایا جا رہا ہے اور اس کی تفصیل سامنے آ گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم خواتین کی نیلامی اور ان کی بے عزتی کرنے والی ’بُلی بائی‘ ایپ کا کنٹرول شویتا سنگھ کے ہاتھ میں تھا۔ وہ اتراکھنڈ کی ہی رہنے والی ہے اور اودھم سنگھ نگر ضلع سے اس کی گرفتاری ہوئی۔ شویتا کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس کے والدین کا انتقال ہو چکا ہے۔ والدہ کا انتقال کینسر کی وجہ سے ہوا اور والد گزشتہ سال کووڈ-19 کا شکار ہو گئے۔ ملزمہ کی بڑی بہن کامرس میں گریجویٹ ہے اور ایک چھوٹی بہن و بھائی اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔ خود شویتا انجینئرنگ کے انٹرینس امتحان کی تیاری کر رہی تھی۔
پوچھ تاچھ کے دوران شویتا نے بتایا کہ وہ نیپال کے ایک سوشل میڈیا فرینڈ کی ہدایت کے مطابق کام کر رہی تھی۔ اس نیپالی شہری کا نام جیاؤ بتایا جا رہا ہے۔ فی الحال پولس مبینہ نیپالی شہری اور شویتا سے جڑے دیگر لوگوں کے کردار کی جانچ کر رہی ہے۔