مرکزی حکومت بہت جلد ایک بڑا قدم اٹھانے والی ہے۔ تعزیرات ہند (آئی پی سی) میں ترمیم کے لیے کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اراکین پارلیمنٹ اور دیگر فریقین کو خط لکھ کر مشورہ طلب کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امت شاہ نے تعزیرات ہند (انڈین پینل کوڈ) 1860 کے ساتھ ساتھ سی آر پی سی (کریمنل پروسیڈر کوڈ) 1973 اور آئی ای اے (انڈین ایویڈنس ایکٹ) 1875 میں مجوزہ ترامیم کو لے کر یہ خط لکھا ہے۔ اس میں وزیر داخلہ نے اراکین پارلیمنٹ اور آئینی عہدوں پر بیٹھی ہستیوں سے کہا ہے کہ ان تینوں کا وسیع جائزہ لینے کا وقت آ گیا ہے۔
امت شاہ نے خط میں لکھا ہے کہ حکومت ہند عوام کو دھیان میں رکھ کر قانونی ڈھانچہ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس‘ اصول کے ساتھ ہندوستان کے سبھی شہریوں کے لیے تیز رفتاری کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ خصوصاً ان کے لیے جو پسماندہ اور کمزور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ہندوستان کے چیف جسٹس، ہائی کورٹس کے چیف جسٹس، ریاست کے وزرائے اعلیٰ، بار کاؤنسل اور لاء یونیورسٹیوں سے مشورہ دینے کی گزارش کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ مختلف اسٹیک ہولڈرس سے رائے ملنے کے بعد مجرمانہ قوانین میں وسیع ترمیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔