گجرات کی 16 سالہ شٹلر تسنیم میر نے وہ کارنامہ انجام دے دیا ہے جو اولمپک میڈلسٹ سائنا نہوال اور پی وی سندھو بھی نہیں کر سکی تھیں۔ تسنیم میر نے انڈر-19 ویمنس سنگل زمرے میں دنیا کی نمبر-1 کھلاڑی کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔ یہ فخر آج تک سائنا اور سندھو جیسی بہترین کھلاڑیوں سمیت کسی بھی ہندوستانی خاتون شٹلر کو حاصل نہیں ہوا تھا۔ 2011 سے شروع ہوئی جونیئر ورلڈ رینکنگ میں اس سے پہلے ہندوستان کے لیے سب سے بہترین رینکنگ پی وی سندھو (نمبر-2) نے حاصل کی تھی۔

اپنی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تسنیم نے کہا کہ وہ سندھو اور نہوال کی طرح آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اگلے اولمپک میں ہندوستان کے لیے میڈل جیتنے کا ہدف مقرر کیا ہے جس کے لیے وہ سخت پریکٹس کر رہی ہیں۔ تسنیم نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ایک وقت والد نے معاشی تنگی کی وجہ سے ان کا کھیل رکوا دیا تھا لیکن اسپانسر ملنے کے بعد دوبارہ کھیل شروع ہوا اور وہ آج اسی وجہ سے اس مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

تسنیم میر نے صرف 6 سال کی عمر میں بیڈمنٹن کھیلنا شروع کر دیا تھا۔ ٹریننگ کی بات کریں تو اس نے تین سال گوپی چند اکیڈمی میں گزارے اور ابھی وہ گوہاٹی انسٹی ٹیوٹ میں ہے۔ تسنیم الگ الگ کیٹگری میں 22 ٹورنامنٹ  جیت چکی ہے جس میں سنگلز زمرے میں دو ایشین چمپئن خطاب بھی شامل ہیں۔