نئی دہلی: اللہ رب العالمین کے معبود حقیقی ہونے کی گواہی خود اللہ رب العالمین نے دی ہے۔ فرشتے، اہل علم، انبیاء، صالحین اور شہدا بھی اللہ کے معبود حقیقی ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔ اللہ رب العالمین کا پوری انسانیت پر احسان عظیم ہے کہ اس نے انسان کو ہاتھ، پیر، آنکھ، ناک، کان اور دوسرے اعضائے انسانی جیسی عظیم نعمتوں سے نوازا۔ یہ بھی اس کا انعام و احسان ہے کہ اس نے دنیا کی رشد و ہدایت کے لیے آسمانی کتابوں کا نزول فرمایا اور انبیائے کرام جیسے عظیم سلسلہ کو مبعوث فرمایا۔ اس نے انسانیت کو صحیح راستہ دکھایا اور عقل و شعور سے نوازا کہ انسان اچھائی اور برائی میں تمیز کر کے اچھائی کو اپنا سکے اور برائی سے خود کو بچا سکے۔
اللہ تعالی نے اپنی کتاب مقدس میں جگہ جگہ پر اپنے احسانات اور انعامات کا تذکرہ کر کے انسان کو اپنی شکر گزاری پر ابھارا ہے اور اس بات کی تلقین فرمائی کہ ہم اس زعم میں نہ رہیں کہ ہم اپنے بل بوتے پر کچھ کر سکتے ہیں۔ اللہ کی توفیق کے نتیجہ میں کی گئی محنت ہی ہمیں کسی کام کے انجام پر پہنچاتی ہے۔ لہذا ہمیں ایک جانب اپنی لاچاری کا بھی احساس ہونا چاہئے اور دوسری جانب اَللہ پر توکل کر کے محنت و جستجو کرنے کا جذبہ بھی رکھنا چاہیے۔ انسانی زندگی کے تمام شعبوں میں اللہ رب العالمین کے عظیم انعامات پائے جاتے ہیں۔ ہمیں اس کی نعمتوں پر توجہ دینے اور شکر گزار ہونے کی ضرورت ہے۔
(خطبہ: مولانا محمد رحمانی مدنی)