انٹارکٹیکا کے سمندر میں بحری حیاتیاتی سائنسدانوں کو مچھلیوں کے کروڑوں گھر دریافت ہوئے ہیں۔ سمندر کے اندر آبی مخلوق کی ایک بڑی کالونی دکھائی دی ہے جس میں مچھلیوں کے چھوٹے چھوٹے گھر یا گھونسلے موجود ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بحری حیاتیات سے متعلق تحقیق کرنے والے ماہرین کی ایک ٹیم جہاز میں سوار ہو کر سمندر سے گزر رہی تھی۔ انھوں نے زیر سمندر ویڈیو بنانے والے انتہائی جدید کیمرہ سے آئس فش نامی مچھلیوں کی بہت بڑی تعداد کو دیکھا۔
بتایا جاتا ہے کہ ماہرین کی ٹیم جرمن آئس بریکر نامی جہاز پر سوار تھی جب لیلیان بورنیگر نامی پی ایچ ڈی طالب علم نے سمندری فرش پر مچھلیوں کا غول دیکھا۔ آبی مخلوق کی یہ کالونی 240 مربع کلومیٹر وسیع تھی اور تقریباً ہر 25 سینٹی میٹر پر ایک مچھلی کا گھر دکھائی پڑ رہا تھا۔ ماہرین نے بتایا کہ آئس فش انتہائی سرد پانیوں میں رہتی ہے اور اپنا گھر ایک پیالے نما شکل میں بناتی ہے۔ یہ مچھلیاں اپنے گھر کی تعمیر کے لیے مٹی کو ہٹاتی اور کھدائی کرتی ہے۔
بحری حیاتیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ زیر سمندر مچھلیوں کے ہر گھر یا گھونسلے پر ایک مچھلی چوکیدار بنی نظر آئی۔ یہ چوکیدار مچھلی تقریباً 1500 سے 1700 انڈوں کی دیکھ بھال کر رہی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مزید تحقیق کیے جانے کی ضرورت ہے۔ برفانی براعظم انٹارکٹیکا کے سمندر میں آبی مخلوق کی اس کالونی نے سائنسدانوں کو حیران کر دیا ہے۔