کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ ’اومکرون‘ سے پوری دنیا میں دہشت کا عالم ہے۔ لیکن کئی طبی ماہرین اب اومکرون کو انسانوں کے لیے وَردان یعنی نعمت غیر مترقبہ ٹھہرا رہے ہیں۔ سائنسداں اور معروف طبی ماہرین اس بات پر متفق نظر آ رہے ہیں کہ اومکرون سے متاثر لوگوں میں ایسی اینٹی باڈی تیار ہو رہی ہے جو ویکسین سے بھی زیادہ اثردار ہے۔ ماہرین اومکرون کو ایک قدرتی ویکسین بتا رہے ہیں جو سنگین خطرہ پیدا کیے بغیر اعلیٰ سطح کی قوت مدافعت بنانے کا کام کر رہی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں لاکھوں متاثرین کے جسم میں یہ ویریئنٹ ایک قدرتی ویکسین کی طرح کام کر رہا ہے۔ اس انفیکشن کے بعد جسم میں مکمل اینٹی باڈیز جنریٹ ہو رہا ہے جو جلد ہی انفیکشن سے پیدا جرثوموں کو ختم کر دیتا ہے۔ ہندوستان میں ’پورٹی می میڈیکل‘ کے میڈیکل سروس سربراہ ڈاکٹر وشال سہگل نے ٹائمز آف انڈیا کے حوالے سے کہا کہ ’’اومکرون جسم میں ایک نیچرل ویکسین کی طرح سلوک کرتا ہے۔ یہ کم جوکھم کے ساتھ فائدہ پہنچا رہا ہے۔‘‘
کچھ طبی ماہرین ایسا بھی کہہ رہے ہیں کہ اومکرون سے متاثر لوگوں کو اب مزید ویکسین لینے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ سالماتی حیاتیات کے ماہر نکانور آسٹریاکو اس سلسلے میں کہتے ہیں ’’ہمیں لگتا ہے کہ اومکرون اس وبا کے اختتام کی شروعات ہے۔ اومکرون لوگوں میں قوت مدافعت کو بڑھا رہا ہے جو ہمیں پھر سے کھل کر جینے کی سمت میں لے جا سکتا ہے۔‘‘