قومی اقلیتی کمیشن (نیشنل کمیشن فار مائناریٹیز) نے 19 دسمبر کو اقلیتی طبقہ سے جڑے لنچنگ کے تین معاملوں پر از خود نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ریاستوں کی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لالپورا نے ہریانہ کے نوح میں ایک لڑکے کا قتل کیے جانے، گروگرام (گڑگاؤں) میں ایک مولوی سے زبردست ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگوائے جانے، اور بہار کے بھوجپور میں سکھ عقیدتمندوں پر پتھر پھینکنے کے معاملوں میں عدالتی کارروائی آگے بڑھانے پر زور دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریانہ کے نوح میں ایک لڑکے کو اغوا کر اس کی لنچنگ کر دی گئی تھی۔ اس معاملے میں کمیشن نے ہریانہ کے چیف سکریٹری سے 27 جنوری تک جواب طلب کیا ہے۔ گروگرام میں ایک مولوی سے جبراً ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگوانے کا معاملہ 22 اکتوبر 2021 کو سامنے آیا تھا۔ بعد میں مولانا نے پولس کو بتایا کہ دو لوگوں نے ان سے نمازِ جمعہ نہ پڑھانے کو کہا اور گالی گلوچ بھی کی۔ پولس نے ایک ملزم کی شناخت بھی کر لی تھی لیکن ہنوز کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

بہار کے بھوجپور میں سکھ عقیدتمندوں کی گاڑیوں پر ہوئی پتھربازی کے تعلق سے قومی اقلیتی کمیشن نے بہار حکومت سے فوراً جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ حالانکہ بہار کے چیف سکریٹری کا کہنا ہے کہ اب تک 11 نامزد اور 15 نامعلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ 4 لوگوں کو گرفتار کر جیل بھی بھیجا جا چکا ہے۔