کانگریس کے سینئر لیڈر اور داخلی امور سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سربراہ آنند شرما نے ہندوستان میں ہیٹ اسپیچ کے بڑھتے معاملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے 20 جنوری کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھا ہے جس مں نفرت بھرے بول اور اس طرح کی بڑھتی روش پر قدغن لگانے کی گزارش کی گئی ہے۔ آنند شرما نے خط میں لکھا ہے کہ اشتعال انگیز تقریروں سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے تعزیرات ہند کی کچھ دفعات میں ترمیم سمیت اہم آئینی اقدام کی ضرورت ہے۔
اشتعال انگیز تقریروں کے بڑھتے واقعات کی طرف امت شاہ کی توجہ مبذول کراتے ہوئے آنند شرما نے کہا کہ اس طرح کی باتوں کا مقصد سماج کے کچھ طبقات، خصوصاً اقلیتی طبقہ اور خواتین کو نشانہ بنانا ہوتا ہے اور یہ موضوعِ فکر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی زبان بولنے والے لوگ عدم تحفظ اور عدم اعتماد کا ماحول پیدا کرنے کے لیے لوگوں کے جذبات مشتعل کر رہے ہیں۔
خط میں کانگریس لیڈر نے امت شاہ کو یہ بھی لکھا کہ ’’نفرت بھرے بول کا استعمال مذہب، ذات اور نسل کی بنیاد پر مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی اور نفرت کو فروغ دینے کے ہتھیار کی شکل میں کیا جا رہا ہے۔ میرے خیال میں اگر اس پر قدغن نہیں لگایا گیا تو یہ قانون کے راج کو کمزور کرے گا اور ہمارے شہریوں کی زندگی کے بنیادی حقوق، آزادی اور غرور کے لیے خطرہ پیدا کرے گا۔‘‘