اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے پیش نظر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پوری طرح سرگرم نظر آ رہا ہے۔ پارٹی نے اتر پردیش کی 100 اسمبلی سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ اس درمیان مجلس سربراہ اسدالدین اویسی نے بابو سنگھ کشواہا اور بھارت مکتی مورچہ کے ساتھ اتحاد کا اعلان کر دیا ہے۔ اس بڑے قدم کے ساتھ ہی اویسی نے یہ بیان بھی دیا ہے کہ یہ اتحاد برسراقتدار ہوا تو 2 وزیر اعلیٰ اور 3 نائب وزیر اعلیٰ بنائے جائیں گے۔
اویسی کے بیان سے ظاہر ہے کہ وہ سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی سربراہ اوم پرکاش راجبھر کی راہ پر چلتے نظر آ رہے ہیں۔ دراصل اویسی اور راجبھر کی پارٹی نے ’بھاگیداری سنکلپ مورچہ‘ نام سے اتحاد بنایا تھا جس میں کچھ دیگر چھوٹی پارٹیاں بھی شامل تھیں۔ ستمبر 2021 میں راجبھر نے کہا تھا کہ اگر بھاگیداری سنکلپ مورچہ کی حکومت بنی تو 5 وزیر اعلیٰ اور 20 نائب وزیر اعلیٰ بنائے جائیں گے۔ اس بیان پر سبھی حیران و ششدر نظر آئے تھے۔ لیکن بعد میں راجبھر نے اویسی کا ساتھ چھوڑ کر سماجوادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کر لیا اور ان کا بیان بھی بے معنی ثابت ہو گیا۔
بہرحال، اویسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کا اتحاد حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہوا تو ایک وزیر اعلیٰ او بی سی طبقہ سے اور دوسرا دلت طبقہ سے ہوگا۔ علاوہ ازیں جو تین نائب وزرائے اعلیٰ بنائے جائیں گی ان میں سے ایک مسلم ہوگا۔