ہندوستانی ٹیم کی وَنڈے سیریز میں 3-0 سے شرمناک شکست کے بعد سبھی حیران ہیں۔ کھلاڑیوں کو چاروں طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹیم کی کارکردگی سے مایوس سابق ہندوستانی کھلاڑی سنجے مانجریکر نے تو شکست کے لیے صاف طور پر اسپنروں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ٹیم کو صرف اسپنر نہیں بلکہ ’گیم چینجر اسپنر‘ کی ضرورت ہے۔
سنجے مانجریکر نے ہندوستانی اسپنروں سے متعلق کہا کہ ایک وقت وہ گیندبازی کی اصل طاقت تھے۔ جب بھی کپتان کو وکٹ کی تلاش ہوتی وہ گیند اسپن گیندبازوں کو تھما دیتے اور انہیں فوراً وکٹ حاصل کرنے میں کامیابی مل جاتی۔ مانجریکر نے موجودہ اسپنروں کو لاچار اور بے بس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپن کے لیے سازگار پچ ہونے کے باوجود وہ مخالف بلے بازوں کے لیے کسی طرح کی پریشانی نہیں کھڑی کر پا رہے ہیں۔
مانجریکر نے کہا کہ ہندوستان کو ایسے گیم چینجر اسپنر کی ضرورت ہے جو مڈل اوورس میں وکٹ لے کر میچ کا رخ بدل دے۔ جینت یادو اور روندر جڈیجہ جیسے گیندبازوں سے کچھ کام نہیں بننے والا۔ اس معاملے میں کلدیپ یادو کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’اب وقت آگیا ہے جب ہندوستان کو ان کی طرف دیکھنا چاہیے۔ ہمیں ویسے ہی رِسٹ اسپنرس وکٹ نکال کر دے سکتے ہیں۔‘‘ انھوں نے یاد دلایا کہ کلدیپ یادو نے وَنڈے کیریئر میں میں 11 سے 40 اوور کے درمیان 68 وکٹ لیے ہیں جو موجودہ کسی بھی گیندباز سے زیادہ ہیں۔