مشہور سماجی کارکن انّا ہزارے نے مرکزی وزیر داخلہ و کوآپریشن امت شاہ کو خط لکھ کر مہاراشٹر میں ہوئے ایک گھوٹالہ کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انّا ہزارے کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر کی کوآپریٹو چینی ملوں کو انتہائی کم قیمت پر فروخت کیا گیا ہے۔ انھوں نے خط میں 25 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالہ کا الزام عائد کیا ہے اور اس کی جانچ سپریم کورٹ کے سبکدوش جج سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
’آج تک‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق انّا ہزارے نے خط میں لکھا ہے کہ ’’2009 سے چینی ملوں کو اونے پونے دام میں فروخت کرنے اور کوآپریٹو مالی اداروں میں بے ضابطگی کے خلاف ہم احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 2017 میں ہم نے ممبئی میں شکایت درج کرائی اور ایک ڈی آئی جی سطح کے افسر کو جانچ کے لیے مقرر کیا گیا۔‘‘ خط میں انھوں نے مزید بتایا کہ دو سال بعد اس جانچ کو بند کر دیا گیا اور کہا گیا کہ کسی طرح کی بے ضابطگی کا پتہ نہیں چلا۔
سماجی کارکن نے خط میں سوال اٹھایا کہ اگر مہاراشٹر حکومت 25 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالے کے خلاف کارروائی نہیں کرے گی تو کون قدم اٹھائے گا۔ ساتھ ہی انّا ہزارے نے لکھا کہ مرکز نے کسانوں کی فلاح اور کوآپریٹو سیکٹر کی بہتری کے لیے کوآپریشن وزارت تشکیل دی ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ یہ اچھی مثال ہوگی اگر مرکزی حکومت مہاراشٹر کی چینی ملوں کو فروخت کرنے کی جانچ اعلیٰ سطحی کمیٹی بنا کر کرے۔