راشد خان نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ جتنے بہترین کھلاڑی ہیں، اتنے ہی اچھے انسان بھی ہیں۔ دراصل راشد خان نے ملک کے ابھرتے ہوئے نوجوان تیز گیندباز بلال سمیع کی ٹریننگ پر ہونے والے خرچ کا پورا ذمہ اپنے سر لے لیا ہے۔ بلال سمیع ان دنوں انڈر-19 عالمی کپ میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ ٹریننگ کے لیے انگلینڈ جانے والے ہیں۔ افغانستان میں بہتر وسائل اور پیسوں کی کمی کے سبب نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی سطح کی ٹریننگ نہیں مل پاتی ہے۔ ایسے میں راشد خان جیسے سینئر کھلاڑیوں کا آگے آکر مدد کرنا کافی خوش آئند ہے۔
بلال کی بات کریں تو انہوں نے انڈر-19 عالمی کپ میں 4 میچوں میں 4.29 کی اکونومی سے 4 وکٹ لیے ہیں۔ اس دوران ان کی لائن لینتھ بہت شاندار رہی ہے۔ مزید مہارت حاصل کرنے کے لیے وہ انگلینڈ جا کر ٹریننگ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بلال کی یہ خواہش پوری کرنے کی ذمہ داری راشد خان نے لے لی ہے، جس کا مثبت نتیجہ مستقبل میں افغانستان کو حاصل ہو سکتا ہے۔
حالانکہ راشد خان کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی بیان نہیں آیا ہے لیکن کرکٹ شائقین ان کے فیصلے کو سلام کر رہے ہیں۔ راشد ان دنوں پاکستان سپر لیگ میں کھیل رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ اپنا جوہر 2022 کے آئی پی ایل کی نئی فرنچائزی ٹیم احمد آباد کی طرف سے کھیلتے ہوئے دکھائیں گے، جس نے انہیں 15 کروڑ روپے میں خریدا ہے۔