دہلی میں شیر شاہ سوری کی تعمیر کردہ متعدد مساجد ہیں۔ ان میں دہلی ہائی کورٹ میں واقع ’مسجد شیر شاہ سوری‘ بھی شامل ہے۔ اس مسجد کو شیر شاہ نے تقریباً 1541ء میں تعمیر کرایا تھا۔ شیر شاہ روڈ سے ملحق بائیں طرف شیر شاہ سوری گیٹ ہے، اس گیٹ کے اختتام پر دہلی ہائی کورٹ کے احاطے کا آغاز ہوتا ہے۔ اسی احاطے میں خستہ و شکستہ حال مسجد شیر شاہ سوری واقع ہے۔
پہلے اس مسجد احاطہ میں ایک بورڈ ہوا کرتا تھا جس پر مسجد شیر شاہ کا کتبہ بھی موجود تھا، لیکن اب اسے سازش کے تحت غائب کر دیا گیا۔ مسجد کی جنوبی، شمالی اور مشرقی دیواریں منہدم ہو چکی ہیں۔ مشرقی دیوار تو بالکل بے نشان ہو گئی ہے، البتہ جنوبی و شمالی دیواروں میں سے تقریباً پانچ پانچ فٹ موجود ہیں، وہ بھی نیم شکستہ حالت میں۔
واضح رہے کہ پرانا قلعہ، مسجد قلعہ کہنہ اور مسجد شیر شاہ ایک ہی احاطہ ہوا کرتا تھا، جس سے مسجد کے وسیع و عریض رقبے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ایک محتاط پیمائش کے مطابق مسجد 27 فٹ چوڑی اور 60 فٹ لمبی ہے۔ مسجد کے آثار سے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں تین گنبد ہوا کرتے تھے، لیکن اب ایک بھی سلامت نہیں۔ مسجد کی چھت بھی باقی نہیں رہی۔ اس مسجد کی شناخت صرف مغربی دیوار سے ہوتی ہے اور محراب بھی باقی ہیں جو بے حد خستہ حال ہیں اور اپنی تباہی پر ماتم کناں ہے۔ مسجد شیر شاہ کا ذکر دلی گزٹ 1970 میں موجود ہے۔
(نوٹ: آپ اپنے علاقے کی مسجد کے بارے میں 300-250 الفاظ پر مبنی مضمون ہمیں 250wordsnewsurdu@gmail.com پر ای-میل کریں، یا پھر مسجد سے متعلق جانکاریاں اس گوگل فارم پر دیں۔ اسے مضمون کی شکل دے کر ادارہ آپ کے نام سے شائع کرے گا۔ مزید جانکاری کے لیے 9065564288 پر رابطہ کریں۔)