کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی آج پنجاب کے دورہ پر ہیں۔ اتوار کے روز انھیں اس وقت عجیب و غریب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب اچانک ان کے چہرے پر کانگریس کا پرچم پھینکا گیا۔ راہل گاندھی گھبرا گئے اور اِدھر اُدھر دیکھنے لگے۔ لیکن پھر انھیں احساس ہوا کہ سب ٹھیک ہے۔ غالباً کسی نوجوان نے جوش میں آ کر کانگریس کا پرچم ان کی طرف پھینکا جو ان کے چہرے پر لگ گیا۔
اس سلسلے میں ایک رپورٹ ’امر اجالا ڈاٹ کام‘ پر شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہلوارا سے لدھیانہ جاتے وقت کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر ایک نوجوان نے ہرشیلا ریسورٹ کے سامنے جھنڈا پھینک کر مارا۔ کار کو سنیل جاکھڑ چلا رہے تھے اور وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی اور کانگریس ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔ اس واقعہ کے بعد سیکورٹی میں تعینات سبھی افسران حرکت میں آ گئے۔ حالانکہ جن نوجوانوں نے جھنڈا اُچھالا تھا، وہ فوراً وہاں سے فرار ہو گئے۔ کسی کی گرفتاری کی اطلاع ہنوز موصول نہیں ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹ میں ایسی بھی خبریں سامنے آئی ہیں کہ نوجوانوں کا یہ گروپ این ایس یو آئی کا تھا۔ کہا یہ بھی جا رہا ہے کہ تنظیم کے کسی رکن نے جوش میں جھنڈا راہل گاندھی کی طرف پھینکا جو سیدھا ان کے چہرے پر جا کر لگا۔ راہل گاندھی نے اس وقت کار کا شیشہ نیچے کیا ہوا تھا اور ہاتھ ہلا کر کانگریس کارکنان کا استقبال قبول کر رہے تھے۔