اتر پردیش میں پہلے مرحلہ کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد اب بقیہ چھ مراحل کے لیے انتخابی تشہیر زوروں پر ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ لگاتار سماجوادی پارٹی اور کانگریس پر حملہ آور ہیں اور سخت الفاظ کا استعمال کرنے سے بھی پرہیز نہیں کر رہے۔ 11 فروری کو شاہجہاں پور میں ریلی کے دوران انھوں نے تلخ لہجہ میں سماجوادی پارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ قبرستان جا کر ووٹ مانگے۔ اپنے بیان میں یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ’’ترقی کے نام پر سماجوادی پارٹی حکومت میں قبرستان کی باؤنڈری بنائی گئی۔ سماجوادی لیڈران اب ووٹ بھی وہیں سے لے لیں۔‘‘
اپنی پانچ سالہ حکومت کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ ریاست میں کوئی فساد نہیں ہوا، بہن-بیٹیاں پوری طرح محفوظ ہیں اور مافیا و غنڈے گلے میں تختی ٹانگ کر گھوم رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ 10 مارچ کے بعد ایک بار پھر سے ترقی اور بلڈوزر ساتھ چلے گا۔
گزشتہ سماجوادی پارٹی حکومت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے تئیں ہمدردی رکھتی تھی اور ہم معذوروں، بیواؤں، ضعیفوں، کسانوں اور غریبوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔ سماجوادی حکومت میں پہلا فیصلہ ایودھیا حملے کے دہشت گردوں کی سزا معاف کرانے کا ہوا، اور بی جے پی حکومت میں کسانوں کی قرض معافی، اینٹی رومیو اسکواڈ، غیر قانونی بوچڑخانہ بند کرانے کا فیصلہ ہوا۔ وہ قبرستان کی باؤنڈری بنانے کا کام کرتے تھے اور ہم ایکسپریس وے بنا رہے ہیں۔