گجرات میں ’میرا رول ماڈل ناتھورام گوڈسے‘ عنوان سے تقریری مقابلہ منعقد کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ مقابلہ ولساڈ ضلع کی ایک پروبیشنری یوتھ ڈیولپمنٹ افسر نے اسکولی طلبا کے لیے منعقد کیا تھا۔ جب اس کی خبریں عام ہوئیں تو متعلقہ محکمہ نے فوری طور پر خاتون افسر کی معطلی کا حکم صادر کر دیا۔
متنازعہ تقریری مقابلہ کی خبر اس وقت سامنے آئی جب ولساڈ ضلع کے ایک مقامی اخبار نے دعویٰ کرتے ہوئے خبر شائع کی کہ ایک طالبہ نے ’میرا رول ماڈل ناتھورام گوڈسے‘ موضوع پر تقریری مقابلہ جیتا ہے۔ اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسپورٹس، یوتھ اور کلچرل سرگرمیوں کے ریاستی وزیر ہرش سانگھوی نے کہا کہ ’’میں نے اس واقعہ کی جانچ کا حکم دے دیا ہے۔ ہم قصورواروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘‘ بیان کے فوراً بعد ولساڈ ضلع کی پروبیشنری کلاس-2 ضلع یوتھ ڈیولپمنٹ افسر متابین گولی کو معطل کر دیا گیا۔
صادر حکم میں کہا گیا ہے کہ ’’محکمہ کے ولساڈ دفتر کی طرف سے 14 فروری کو ایک پرائیویٹ اسکول میں منعقد تقریری مقابلہ کے لیے موضوع کے انتخاب میں افسر کو اضافی احتیاط برتنی چاہیے تھی۔‘‘ بتایا جاتا ہے کہ تقریری مقابلہ کے لیے ’مجھے صرف وہی پرندہ پسند ہیں جو آسمان میں اڑتے ہیں‘ اور ’میں سائنسداں بنوں گا لیکن امریکہ نہیں جاؤں گا‘ جیسے دو دیگر عناوین بھی تھے۔ بہرحال، محکمہ نے جب ولساڈ ضلع پرائمری اسکول افسر سے جانکاری مانگی تو انھوں نے بتایا کہ متابین نے ہی ان موضوعات کا انتخاب کیا تھا۔