روس کو یوکرین کے خلاف جنگ سے شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عالمی برادری سے الگ تھلگ پڑے روس کو اب اولمپک سمیت سبھی کھیلوں سے باہر کر دیا گیا ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باک نے خود روس سے براڈکاسٹ رائٹ چھین لینے کی بات کہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بین الاقوامی اداروں سے بھی یہ اپیل کی ہے کہ روس اور اس کے معاون بیلاروس کے کھلاڑیوں کو کسی بھی بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے۔
تھامس باک سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا یوکرین سے روس جنگ ختم کر دیتا ہے تو اس پر لگی پابندیاں ہٹائی جا سکتی ہیں؟ تو انہوں نے جواب میں کہا کہ ابھی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، حالانکہ جو بھی پابندی لگی ہے وہ دونوں ملکوں کے غلط کام (جنگ) کی وجہ سے لگی ہے۔ اس میں ملک کی اولمپک کمیٹی یا ایتھلیٹ کا کوئی قصور نہیں ہے۔ اس لیے امن قائم ہونے کے بعد ہی پابندی ہٹانے کے سلسلے میں کوئی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
جنگ کی وجہ سے یوروپی فٹبال کلب سے جو بھی روسی بزنس مین یا بلینئر مالکان جڑے ہیں، ان پر اقتصادی سمیت دیگر پابندیاں لگنے کا بھی امکان ہے۔ اس وجہ سے وہ اپنے کلب کو فروخت کرنے کی کوشش میں ہیں۔ ایسا بتایا جا رہا ہے کہ روس کے بلینئر رومن ایبرامووچ، جو انگلش پریمیر لیگ کلب چیلسی کے مالک ہیں، وہ بھی اپنے کلب کو فروخت کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔