ہندوستان کی تین اہم درآمدات خام تیل، سونا اور الیکٹرانکس ہیں۔ ان تینوں شعبہ میں ہندوستان کمزور ہے اور کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ اس تعلق سے تمل ناڈو کانگریس کمیٹی اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری محمد مزمل نے مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’خام تیل پر ہمارا انحصار جاری ہے۔ درحقیقت مودی حکومت اس معاملے میں اتنی بے خبر ہے کہ اسے لگتا ہے اگر وہ ایندھن کی فروخت پر زیادہ ٹیکس وصول کر لیتی ہے تو ان ٹیکسوں کو استعمال کرتے ہوئے ایک بہتر ہندوستان بنا سکتی ہے۔ یہ ہے ان کا معاشیات کا علم۔‘‘
محمد مزمل کا اشارہ پٹرول-ڈیزل کی لگاتار بڑھتی قیمتوں کی طرف تھا جس کی وجہ سے ہندوستان میں مہنگائی بے تحاشہ بڑھ رہی ہے۔ انھوں نے سونا کے تعلق سے کہا کہ ’’سونا ایک ایسی چیز ہے جس کو لے کر تمام ہندوستانیوں میں بہت دلچسپی دیکھی جاتی ہے۔‘‘ وہ حکومت کے ذریعہ گولڈ بانڈ جاری کیے جانے پر کہتے ہیں کہ ’’گولڈ بانڈ شادیوں پر نہیں پہنا جا سکتا۔ اس لیے لوگوں کی سونا خریدنے کے بجائے گولڈ بانڈز بیچنے کی تمام کوششیں صفر پر آ گئی ہیں۔‘‘ الیکٹرانکس کے تعلق سے محمد مزمل کا کہنا ہے کہ ’’ہم (ہندوستان) اسکریو ڈرائیور ٹیکنالوجی میں بھی اچھے نہیں۔ جو لوگ اس شعبے میں کام کر رہے ہیں، ان کے مسائل کی طرف حکومت کی ذرا بھی توجہ نہیں۔‘‘ آخر میں محمد مزمل نے کہا کہ ’’مودی حکومت ہندوستان کے لیے ایک برباد دہائی بن کر ختم ہو جائے گی۔‘‘