جن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آئے ہیں، ان میں سے 3 ریاستوں میں کانگریس حکومت سازی کی امید لگائے بیٹھی تھی۔ ان امیدوں پر اس وقت پانی پھر گیا جب پنجاب میں عآپ نے حیرت انگیز کامیابی حاصل کی اور بقیہ 4 ریاستوں میں بی جے پی نے بہ آسانی حکومت سازی کے لیے ضروری تعداد حاصل کر لی۔ کانگریس کی اس بدترین کارکردگی پر پارٹی کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’’میں حیران ہوں۔ ریاست در ریاست ہماری شکست کو دیکھ کر میرا دل بیٹھا جا رہا ہے۔ ہم نے پارٹی کو اپنی پوری جوانی اور زندگی دی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پارٹی کی قیادت ان کمزوریوں اور خامیوں پر توجہ دے گا جن کے بارے میں میرے ساتھی اور میں کافی وقت سے بات کر رہے تھے۔‘‘
غور طلب ہے کہ پانچ ریاستوں میں شکست کے بعد کانگریس کے جی-23 گروپ میں شامل لیڈروں نے جمعہ کے روز خصوصی میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں آگے کی پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ غلام نبی آزاد کی رہائش پر ہوئی میٹنگ میں کپل سبل، آنند شرما اور منیش تیواری شامل ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی میں شامل جی-23 کے لیڈران ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں انتخابی شکست کا ایشو اٹھا سکتے ہیں اور پارٹی تنظیم میں ضروری تبدیلی و جوابدہی طے کرنے کا اپنا پرانا مطالبہ دہرا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ جی-23 گروپ میں شامل لیڈروں نے اگست 2020 میں پارٹی صدر سونیا گاندھی کو خط لکھ کر کئی اہم مطالبات کیے تھے۔