مدھیہ پردیش کے اندور میں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ پر کام چل رہا ہے۔ اس کے تحت سڑک کی چوڑائی کا کام چلتے چلتے اچانک اس وقت رک گیا جب راستے میں مسجد آ گئی۔ اس کے بعد مقامی انتظامیہ سوچ میں پڑ گئی۔ پھر عوامی مفاد میں مسجد انتظامیہ نے سخت فیصلہ لیتے ہوئے کچھ حصہ منہدم کرنے کا فیصلہ لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ سڑک چوڑا کرنے میں دو مساجد (سلاوٹ پورہ مسجد اور نیا پیٹھا کی مسجد) کے کچھ حصے رخنہ انداز ہو رہے تھے۔ 18 مارچ کو دونوں ہی مساجد نے اس حصہ کو ہٹانے کا کام شروع کر دیا۔

اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت گنگوال بس اسٹینڈ سے سروٹے بس اسٹینڈ تک 24 میٹر چوڑی سڑک بن رہی ہے۔ سلاوٹ پورہ درگاہ تراہا سے بیابانی مین روڈ ہوتے ہوئے گنگوال بس اسٹینڈ تک سڑک تیار ہے۔ اس کے بعد راستے میں مسجد آ جانے سے کام رک گیا تھا۔ پھر سلاوٹ پورہ اور نیا پیٹھا کے مسلم سماج نے مسجد کا کچھ حصہ شہر کی ترقی پر قربان کرنے کی اجازت دے دی۔ اس سلسلے میں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے چیف ایگزیکٹیو افسر ریشو گپتا نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے لیے سماج کا اس طرح تعاون کرنا مثبت ماحول بنائے گا۔

غور طلب ہے کہ سلاوٹ پورہ مسجد کا تقریباً ساڑھے پانچ میٹر حصہ سڑک میں چلا جائے گا۔ اس میں مسجد کا اگلا حصہ اور دکانیں شامل ہیں۔ نیا پیٹھا کی مسجد تعمیر کا کام بھی جاری تھا، لیکن اب اس کا بھی کچھ حصہ سڑک میں شامل کیا جائے گا۔