زلزلہ آنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اکثر زلزلہ کے ہلکے جھٹکوں کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، اور وقتاً فوقتاً تیز زلزلوں کی تباہی بھی دیکھنے کو ملتی ہے۔ لیکن کیا آپ یقین کریں گے کہ کسی جگہ پر 48 گھنٹے کے اندر 1100 سے زائد زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ایسا پرتگال کے وسط بحر اوقیانوس کے آتش فشاں جزائر میں سے ایک جزیرہ ساؤ جارج میں ہوا جسے لوگ ’زلزلوں کی سنامی‘ کہہ رہے ہیں۔ اچھی بات یہ رہی کہ یہ زلزلے خطرناک نہیں تھے، یعنی کسی جانی نقصان کی اب تک اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

ساؤ جارج جزیرہ پر لگاتار آئے ان زلزلوں کو ماہرین نے ’زلزلہ بحران‘ قرار دیا ہے۔ بعد ازاں افسران ایک ایمرجنسی منصوبہ بنانے کی تیاری میں مصروف ہو گئے ہیں۔ جزیروں کے گروپ ’ازوریس‘ کے زلزلہ-آتش فشاں نگرانی مرکز ’سیویسا‘ کے چیف روئی مارکیس نے سوموار کو خبر رساں ایجنسی رائٹرس کو بتایا کہ سنیچر کی دوپہر سے ساؤ جارج جزیرہ پر 1.9 سے 3.3 شدت والے زلزلوں کے کئی جھٹکے درج کیے گئے۔

غور طلب ہے کہ ساؤ جارج جزیرہ ان 9 جزائر میں سے ایک ہے جو جزائر کا گروپ ’ازوریس‘ بناتے ہیں۔ ساؤ جارج میں تقریباً 8400 لوگوں کا گھر ہے اور ازوریس کے مرکزی گروپ کا حصہ ہے جس میں فیال اور پیکو کے مشہور سیاحتی مقامات شامل ہیں۔ وہاں آتش فشاں بھی ہیں۔ بہرحال، روئی مارکیس کا کہنا ہے کہ اب تک درج کیے گئے 1100 زلزلوں میں سے صرف 63 کو ہی آبادی نے محسوس کیا۔