خواتین جونیئر ہاکی عالمی کپ کے لیے منتخب کی گئی ہندوستانی ٹیم میں ایک خاص نام سبھی کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔ وہ نام ہے ممتاز خان کا جو ایک سبزی فروش کی بیٹی ہیں اور اس مرتبہ عالمی کپ میں اپنے ملک کا پرچم بلند کرتی ہوئی نظر آنے والی ہیں۔ ممتاز 25 مارچ کو عالمی کپ میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ روانہ ہوں گی۔
ممتاز خان حالانکہ غریب کنبہ سے ہیں لیکن انہوں نے اپنی محنت اور لگن سے خود کو اس کھیل کے عالمی مقابلوں کے قابل بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ممتاز کی بڑی بہن فرح نے بتایا کہ شروع سے ہی ہمارے گھر کی اقتصادی حالت اچھی نہیں تھی، جس کی وجہ سے ممتاز 12ویں تک ہی پڑھائی کر سکی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی ہاکی کھیلتی تھی اور دوڑ مقابلوں میں اوّل رہتی تھی۔ ممتاز کی والدہ قیصر جہاں نے کہا کہ ’’ہماری اقتصادی حالت بہت اچھی نہیں لیکن پھر بھی ان بیٹی اپنی محنت سے اس مقام پر پہنچی ہے۔ مجھے فخر ہے کہ وہ ملک کا نام روشن کر رہی ہے۔‘‘
ممتاز خان اپنے ماں-باپ اور 5 بہنوں و ایک بھائی کے ساتھ ایک چھوٹے سے کمرے میں رہتی ہیں۔ اس میں سونے اور بیٹھنے کے لیے بھی ٹھیک سے جگہ نہیں۔ ان کے والد حفیظ خان اپنے کنبہ کی پرورش کے لیے رکشہ چلاتے تھے لیکن اب وہ سبزی فروخت کرتے ہیں۔ اس کام میں ان کی اہلیہ قیصر جہاں بھی ان کا ساتھ دیتی ہیں۔