مسلم طبقہ میں اب بھی کچھ افراد ’قومی ترانہ‘ (جن گن من) کو مذہب اسلام کے خلاف تصور کرتے ہیں۔ لیکن اتر پردیش کے مدارس میں روزانہ بوقت صبح قومی ترانہ گانے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل نے 24 مارچ کو ہوئی میٹنگ میں لیا۔ اس کے مطابق نئے سیشن سے سبھی سرکاری گرانٹ حاصل کرنے والے اور گرانٹ حاصل نہ کرنے والے مدارس کے طلبا کو کلاس شروع کرنے سے پہلے دیگر دعاؤں کے ساتھ قومی ترانہ بھی گانا پڑے گا۔

اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل کی یہ میٹنگ جمعرات کو مدرسہ بورڈ چیئرمین افتخار احمد جاوید کی صدارت میں ہوئی۔ اس میٹنگ کے دوران مدارس میں قومی ترانہ کو لازمی قرار دیے جانے کے علاوہ مزید کئی فیصلے لیے گئے۔ مثلاً مدرسہ بورڈ میں اب 6 سوالناموں پر مشتمل امتحان ہوگا۔ اس میں کلاس 1 سے 8 تک کے نصاب میں دینیات کے علاوہ ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس اور سماجیات کے سوالنامے ہوں گے۔ علاوہ ازیں سبھی مدارس میں اساتذہ کی حاضری کے لیے بایومیٹرک سسٹم لگایا جائے گا۔

میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ منشی، مولوی، عالم، کامل اور فاضل کے امتحانات 14 سے 27 مئی کے درمیان کرائے جائیں گے۔ سیکنڈری ایجوکیشن کونسل کے اسکولوں میں گرمی کی چھٹی اور یوپی بورڈ امتحانات کی کاپیوں کی جانچ کے سبب کالج خالی نہیں رہیں گے، اس لیے مدرسہ بورڈ کے امتحانات مدارس میں ہی کرائے جائیں گے۔ نئے سیشن سے طلبا کو آن لائن رجسٹریشن کی سہولت بھی دی جائے گی۔